مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محمد برکہ نے اسرائیلی پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی کے اجلاس سے جمعرات کے روز خطاب میں کہا کہ غزہ پرحملے خطے کو آگ میں جھونکنے کا باعث بنے گا۔ میں نے دیکھا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو اورصدر شمعون پیریز حالیہ کچھ ہفتوں سے فلسطینی تنظیم حماس کےخلاف ضرورت سےزیادہ سخت زبان استعمال کر رہے ہیں۔
غزہ پر فوج کشی ، حماس قیادت کی قاتلانہ حملوں میں ہلاکت کی دھمکیوں کے ذریعے حکومت اپنے مذموم مقاصد پورے کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اسے اندازہ نہیں کہ غزہ پرحملہ خطے میں اسرائیل کے خلاف نفرت کی آگ بھڑ کا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاھو فلسطین اور ایران فوبیا کا شکارہیں۔
وہ پہلے ایران کے جوہری پروگرام پرہونے والی عالمی ڈیل پر برہم تھے اور آئے روز تہران کو ‘سبق سکھانے’ کی دھمکیاں دے رہے تھے۔ ایران کےخلاف کسی بھی فوجی کشی میں ناکامی کےبعد اب امن مذاکرات سے فرار کے لیے غزہ پرحملوں کی باتیں کی جا رہی ہیں۔
مقبوضہ عرب علاقوں میں قائم "ڈیموکریٹک فرنٹ برائے امن ومساوات” کے صدر نے کہا کہ مجھے نیتن یاھو اور صہیونی عسکری قیادت کے بیانات سے آگ اور خون کی بو آ رہی ہے۔ اگر صہیونی حکومت نے غزہ کی پٹی کےخلاف کسی طاقت آزمائی اور مہم جوئی کی حماقت کی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ میں آجائے گا۔ اس آگ کے شعلوں سے کوئی اسرائیلی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین