(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )دو روز قبل قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں دوران قید شہید کیے جانے والے فلسطینی نوجوان نصار طقاطقہ کی والدہ نے اپنے بیٹے کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی اولاد کی موت کی خبر سننے سے زیادہ تکلیف دہ عمل کوئی نہیں ہے لیکن فلسطین کی آزادی کے لیے میرے بیٹے کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
اسرائیلی جیل میں شہید کیے جانے والے نصار کی والدہ نے جو کہ اپنے بیٹے کی شہادت کے باعث انتہائی دلگرفتہ ہیں،کا کہنا تھا وہ اور انکی بیٹیاں اب انصار کے جسد خاکی کا انتظار کر رہے ہیں ۔
انہوں نے درناک انداز میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر ان کے بس میں ہوتا تو اپنےبیٹے کی جگہ وہ جان دے دیتیں تا کہ انکا بیٹا خون آشام صیہونیوں کے آسیب سے محفوظ رہتا لیکن قدرت کو یہ منظور نہیں تھا۔
اپنے بیٹے کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے آبدیدہ لہجے میں کہا کہ اس سانحے کا ان کو ابھی تک یقین نہیں ہے ۔مجھے اسکی رہائی کا انتظار تھا تا کہ میں اسکی شادی کر سکوں نہ کہ اسکی لاش کا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی قید میں وفات پانے والے نصار کو اسرائیلی فوج نے دوران قید بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جیل میں ہی چل بسا تھا۔