مصری پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے عرب امور نے فلسطینی محصور شہر غزہ کی پٹی کو ایندھن اور بجلی کی سپلائی کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد غزہ کی پٹی میں توانائی کا بحران جلد ختم ہونے کا امکان ظاہر ہو گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصری پارلیمنٹ کی جانب سے غزہ کی پٹی کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پٹرول، ڈیزل، بجلی، گیس اور ایندھن کی دیگر اقسام کی جلد فراہمی کی سفارش کی ہے۔کمیٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کو ضروری ایندھن کی سپلائی معطل ہونے کے بعد مصری حکومت کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ محصورین کی جلد امداد کے لیے اقدامات کرے۔
پارلیمانی کمیٹی کے سیکرٹری جمال حنفی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "غزہ کی پٹی میں ایندھن کی سپلائی جاری رکھنے کے لیے رفح بارڈر کے راستے مصری حکومت امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔
دوسری جانب مصر کےنائب وزیرخارجہ السفیر بھاء الدسوقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی کو دفاعی اعتبارسے اپنے ملک کے لیے اہم فصیل کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کو ایک مقبوضہ علاقہ سمجھتے ہیں اور مظلوم فلسطینیوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت اور مدد کو اپنا فرض گردانتے ہیں۔ قاہرہ حکومت غزہ کے محصورین کی امداد کے لیے اپنا اخلاقی فرض پورا کرتی رہے گی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین