(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) "اونروا”کا فلسطین میں معذور شہریوں کےمسائل اور ان کی روز مرہ زندگی کے حوالے سے اپنی نشریات پیش کرنے والے ریڈیو کو ختم کرنے کے فیصلے پر غزہ کے صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اونروا ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معذور افرادکے لیے کام کرنے والے اس ریڈیو چینل کی آواز کو دبانا چاہتا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود اور ان کی کفالت کی ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘اونروا’ کے زیر اہتمام چلنے والے ریڈو کو ختم کرنے کے فیصلے پر فرسان الارادہ ریڈیو چینل میں کام کرنے والے عملےنے غزہ میں ‘اونروا’ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔
مظاہرین نے اونروا کے اس فیصلے کو ریڈیو چینل کے ملازمین کے معاشی قتل عام کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے حصول کا حق حاصل ہے اور ریڈیو چینل کا عملہ اپنے حقوق کے لیے احتجاج جاری رکھے گا۔
ریڈیو چینل کی ایک خاتون پیش کار ھبہ ابو فول نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ چھ سال سے اس چینل کے ساتھ منسلک ہیں، گذشتہ بدھ کو اسے ایک پیغام موصول ہوا کہ اونروا ایجنسی نے عارضی طور پر اس چینل کے عملے کو تنخواہ سے مستثنیٰ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عوامی رد عملاس طرح کے مکتوبات اور پیغامات ریڈیو چینل کے عملے کے دوسرے ارکان کو بھی ملے ہیں مگر ہم سب نے متفقہ طورپر اونروا کے اس اعلان کو مسترد کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا چینل صرف معذورں اور خصوصی توجہ کے مستحق افراد کے لیے کام کرتا ہے۔ اس سے نہ صرف چینل سے وابستہ عملہ متاثر ہوگا بلکہ معذور اور خصوصی افراد بھی متاثر ہوں گے۔