فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں اعلیٰ سطحی ملٹری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نومبر کے وسط میں غزہ کی پٹی پر صہیونی فوج کے حملے کے جواب میں داغے گئے راکٹوں کو اسرائیل کے میزائل شکن سسٹم آئرن ڈوم سے بچانے کی موثر تدبیر استعمال کی گئی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مزاحمت کاروں کی جانب سے داغے گئے بیشتر راکٹ نہ صرف اپنے ہدف تک پہنچ کر پھٹے بلکہ اسرائیل کے زیرقبضہ تمام فلسطینی شہروں تک انہوں نے بھرپور طریقے سے مار کی ۔
فلسطینی ملٹری ذرائع نے اپنی شناخت ذرائع نہ کرنے کی شرط پر ’’قدس پریس‘‘ کو بتایا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے صہیونی فوج اور اسرائیل میں دیگر اہداف پر راکٹ حملوں کے لیے جو تکنیک استعمال کی ہے، وہ ماضی میں استعمال نہیں کی گئی۔ مجاہدین کی جانب سے داغے گئے راکٹ اسرائیلی میزائل شکن سسٹم آئرن ڈوم سے بچ کر اپنے ہدف تک پہنچ جانے میں کامیاب ہو جاتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سنہ 2008ء اور اس سال کی جنگ کے درمیان واضح فرق یہ ہے کہ اس جنگ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے راکٹ حملوں کی جدید ترین تکنیک استعمال کی اور دشمن کو حیران کردیا کہ مجاہدین کےداغے گئے راکٹ کس طرح صہیونی فوجی اہداف پر گرتے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی فوجی ذرائع کے علاوہ خود قابض فوج نے بھی تسلیم کیا ہے کہ فلسطینیوں کے داغے گئے راکٹوں کی بڑی تعداد آئرن ڈوم سسٹم سے بچ کر اپنے اہداف کونشانہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین