غزہ کی پٹی میں حج اور عمرہ کے انتظامات کرنے والی کمپنیوں کے مالکان نے مصر کے صدر محمد مرسی، خادم الحرمین الشریفین کنگ عبداللہ بن عبد العزیز،
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور غزہ کے فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ سے رفح راہگذر فوری طور پو کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حج و عمرہ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ اتوار کو رفح کراسنگ کے قریب مصری علاقے سیناء میں 16 مصری فوجیوں کی شہادت کے بعد سے مصر نے یہ کراسنگ بند کر رکھی ہے جس کے باعث غزہ کے ہزاروں افراد مناسک عمرہ کی ادائیگی سے محروم ہو چکے ہیں۔
فلسطینی عازمین عمرہ کا کہنا تھا، ہمیں امید تھی کہ مصر میں گزشتہ برس 25 جنوری کو آنے والے انقلاب اہل غزہ کے لیے مصائب اور مشکلات جاری رکھنے کی مزید اجازت نہیں دے گا، بالخصوص غزہ کے تین ہزار سے زائد عمرہ پر جانے والوں کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ مصر کی قیادت اور قوم غزہ رمضان کے آخری ایام میں عمرہ کے لیے جانے والے اہل غزہ کو حجاز کی سرزمین پر جانے کی اجازت دے دے گی، یہ تمام افراد ان مبارک دنوں میں صرف اللہ کے شعائر کی زیارت کے لیے سعودی عرب جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس موقع پر اہل غزہ کے لیے حج و عمرہ کے انتظامات کرنے والے اداروں نے کہا کہ رفح کراسنگ کی بندش سے عمرہ کی سعادت کے لیے جانے والے غزہ کے شہریوں کا انتظار طویل ہوگیا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو عمرہ پر جانے سے روکنے پر ان کا اور ان کو عمرہ کروانے والے اداروں کا بھاری مالی نقصان ہوگا چنانچہ مصری حکومت عمرہ پر جانے والے تین ہزار سے زائد افراد فلسطینیوں کے لیے فی الفور رفح کراسنگ کھولے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین