(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی پٹی کے ساتھ سمندری سرحد پر مصری فوج نے فلسطینی ماہی گیر کشتی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 ماہی گیر زخمی ہوگئے تاہم فائرنگ کے بعد ہی مصری فوج نےزخمیوں کو گرفتارکرلیا جس کے باعث ماہی گیروں کی حالت کے بارے میں تاحال کوئی اطلاع نہیں موصول ہو سکیں ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے متنازعہ علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی ماہی گیروں کے سنڈیکیٹ کے سربراہ نذر ایاش کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مصری فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں ایک فلسطینی ماہی گیر کشتی جس میں 3افراد سوار تھے مصری بحری حدود پار کرتی ہوئی دکھائی دی جس کے نتیجے میں مصری بحریہ کی کشتیوں نے اس پر فائرنگ کی اور اس پر سوار ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا۔
ایاش نے مزید کہا کہ فائرنگ کے نتیجے میں مصری فوج نےزخمیوں کو گرفتار کرلیا جس کے باعث ماہی گیروں کی حالت کے بارے میں تاحال کوئی اطلاعات نہیں موصول ہو سکیں ۔
ایاش نے ماہی گیروں کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے یہ تینوں ماہی گیر پٹی کے وسط میں واقع دیر باللہ شہر کے رہائشی ہیں ،تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ مصری حکومت کی جانب سے ان فلسطینی بھائیوں کے حوالے سے کیا فیصلہ کیا گیا ہے ۔