غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت میں زخمی ہونے والے تین فلسطینیوں کو علاج کے لیے ترکی منتقل کر دیا گیا ہے۔
مریضوں کو ترکی کی وزارت صحت کے خصوصی طیارے میں انقرہ لایا گیا۔ ترکی کے وزیر خارجہ احمد داود اوگلو نے غزہ کے الشفا ء ہسپتال میں زیر علاج ان مریضوں کو ترکی منتقل کرنے کی ہدایات کی تھیں۔ ترکی کے وزیر صحت کے مشیر نے انقرہ کے ”اسن بو گا” ائیر پورٹ پر زخمیوں کا استقبال کیا۔مشیر وزیر صحت آغا قفقاس نے اس موقع پر کہا کہ وہ شدت سے ان مریضوں کی ترکی آمد کے منتظر تھے، یہاں ”یلدریم بیازید” یونیورسٹی کے میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کے ہسپتال میں ان مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ فلسطین سے ترکی منتقل کیے جانے والے ان تین افراد میں منی الشوا، نعملہ مصلح اور عبد السلام بسیونی شامل ہیں۔خیال رہے کہ ترک وزیر خارجہ نے فلسطینی مریض باسل الشوا کی بیوی سے اپنے دورہ غزہ کے دوران ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے ترک وزیر خارجہ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے تھے، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے غزہ میں چودہ تا اکیس نومبر اسرائیل کی غارت گری میں شہید ہونے والے اسیران کو علاج کے لیے ترکی بلایا تھا۔