اسرائیل کے انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے محصور فلسطینی شہر غزہ کی پٹی پر فوجی کارروائی جاری رکھنے کی دھمکی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کار خود کش بمبار تیار کر رہے ہیں جن کی سرکوبی کے لیے فوج کشی کا تسلسل ضروری ہے۔
نیز حالیہ دنوں میں اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے اہداف کو نشانہ بنایا ہےاور ان میں مرنے والے تمام افراد اسرائیل کے دشمن تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے ان خیالات کا اظہار کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پر فوجی کارروائی مزاحمت کاروں کے فدائی حملوں کو ناکام بنانے کی کوشش ہے کیونکہ فدائی حملہ آور اسرائیلی فوج اور یہودی آبادیوں پر خود کش حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
صہیونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج اپنے دفاع کے لیے لڑ رہی ہے۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے دشمن تیار ہو رہے ہیں۔ ان تخریب کاروں کے خلاف جب اور جتنی ضرورت پڑی طاقت کا استعمال جاری رہے گا۔
نیتن یاھو نے جمعہ کے روز ایک فضائی حملے میں شہید ہونے والے فلسطینی مجاہد لیڈر شیخ زھیرالقیسی پر الزام عائد کیا کہ وہ ہماری فوج پر فدائی حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اس لیے انہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ القیسی مصراور اسرائیل کی سرحد کے ساتھ فدائی حملوں کی اسکیم تیار کر رہے تھے۔ اس لیے ہم نے اپنے دشمن کو کسی تخریبی کارروائی سے قبل اسے ختم کر دیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین