اسرائیلی فوج نے فلسطین کے محصورساحلی شہرغزہ کی پٹی پرٹینکوں کے ذریعے زمینی حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہری زخمی اور کئی مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی مجاہدین نے قابض فوج کی دراندازی کےخلاف سخت جوابی کارروائی کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے ٹینکوں کے ساتھ شہر کےو سط میں خان یونس کی طرف بڑھنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے سخت جوابی کارروائی کی۔ اس کے باوجود قابض فوج نے ٹینکوں کے ذریعے شیلنگ جاری رکھی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے جبکہ کئی مکانات کے تباہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
غزہ سے میڈیکل ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض صہیونی فوج کی ٹینکوں کے ذریعے کی گئی گولہ باری سے ایک شہری کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں لایا گیا ہے۔ 33 سالہ حماۃ فتحی قدیح کو خزاعہ کے اسپتال میں علاج کے لیےلایا گیا ہے جہاں اسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ قابض صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پریہ زمینی حملہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب دوسری جانب اسرائیلی فوج کی اعلیٰ عسکری قیادت غزہ کی پٹی پر کسی بڑی جنگ کے مسلط کیے جانے کا عندیہ دے رہے ہیں۔ دو روز قبل قابض اسرائیلی فوج کے سربراہ جنرل بینی گانٹز نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فوج کے لیے اگلا میدان جنگ غزہ کی پٹی ہوسکتا ہے۔ فوج فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف جنگ کی پوری تیاری کر رہی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین