جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر اسداللہ بھٹو نے کہاہے کہ غزہ کے مظلوم نہتے عوام پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری ریاستی دہشت گردی کی بدترےن مثال ہے،امریکہ اور مغربی ممالک نے اسرائیلی درندگی کی حماےت کرکے ایک بار پھر اپنی منافقت اور دہرے معےار کا ثبوت دیاہے ۔D-8اجلاس نے امت مسلمہ کے جذبات اور
احساسات کی ترجمانی نہیں کی ۔امت مسلمہ قبلہ اول کو صہیونی قبضے سے چھڑانے کےلئے جذبہ جہاد سے سرشار ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ میں اسرائیلی بمباری کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار کے لئے جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی کی اپیل پر سندھ بھر میں منائے جانے والے یوم احتجاج کے سلسلے میں جماعت اسلامی کراچی کے تحت مسجد بیت المکرم گلشن اقبال سے نکالی جانے والی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی کے شرکاءسے جماعت اسلامی کراچی کے امیرمحمد حسین محنتی ‘ سیکریٹری نسیم صدیقی‘ نائب امراءحافظ نعیم الرحمن‘ نصراللہ خان شجیع ‘ضلع شرقی کے امیر اسامہ بن رضی نے خطاب کیا۔اس موقع پر ضلع غربی کے امیراسحاق خان‘ سابق رکن صوبائی اسمبلی یونس بارائی راجہ عارف سلطان‘ زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔ ریلی میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ۔ اسد اللہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کی انتہا ہوچکی ہے یہ ریاستی دہشتگردی کی بد ترین مثال ہے ۔ امریکی صدر اور مغربی ممالک نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے بجائے اسرائیل کی حمایت کی ہے کہاں ہیں انسانی حقوق کے چیمپئین؟ عالمی برادری نے ایک بار پھر مسلم دشمنی کا ثبوت دیا ہے ۔ ڈی ایٹ کے اجلاس نے امت کو مایوس کیا ۔ نہ توہین رسالت پر آواز بلند کی گئی اور نہ ہی فلسطینیوں کےلئے دو جملے بولے گئے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کی صورتحال جاننے کےلئے وفدبلوچستان بھیجا۔ اقوام متحدہ کوئی وفدغزہ کیوں نہیں بھیجتا۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت کے اتحادی نمائشی جلسے جلوس کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں عوام کا خون بہہ رہا ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ‘ ہم امن کےلئے جدوجہد کرتے رہیں گے ہم نے پہلے بھی ملی یکجہتی کونسل بنا کر اتحاد کی فضاءکو ہموار کیا اور یہ کام اب بھی کریں گے۔ محمد حسین محنتی نے کہاکہ آج کفر کی طاقتوں نے اتحاد کرلیا ہے اور مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔ اگر مسلمان متحد ہوجائیں تو اسرائیل فلسطین پر حملہ نہیں کرسکتا۔ اقوام متحدہ امن کےلئے قائم کی گئی مگر یہ امن کے بجائے قتل وغارت گری کرنے والوں کی پشت پناہی کررہی ہے۔ اسرائیل بمباری کررہا ہے مگر اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب نہیں کیا ظلم تو یہ کہ ڈی ایٹ کے اجلاس میں بھی فلسطینیوں کےلئے آواز بلند نہیں کی ۔ اب عوام کو خود اٹھنا ہوگا جس طرح مصر‘ تیونس میں تبدیلی آئی ہے پاکستان میں بھی تبدیلی آکر رہے گی ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ثابت ہوچکی ہے پورے شہر کو سیل کردیا ہے۔نسیم صدیقی نے کہاکہ اسرائیل ظلم و ستم کے ذریعے فلسطینی عوام کو زیر نہیں کرسکتا۔ پوری امت فلسطینیوں کے ساتھ اور اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت کرتی ہے۔نعیم الرحمن نے کہاکہ حماس نے اسرائیل کے غرور کو خاک میں ملا کر ثابت کیا ہے کہ جذبہ جہاد اور شوق شہادت کا دنیا کی کوئی طاقت مقابلہ نہیں کرسکتی۔نصراللہ خان شجیع نے کہا کہ اسرائیل اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکتا ۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوام متحدہ اسرائیل درندگی کے خلاف آواز بلند کرے۔اسامہ رضی نے کہاکہ ساری دنیا امریکا سے نفرت کرتی ہے ۔ اسرائیل امریکا کی سرپرستی ہی کی وجہ سے ظلم کا بازار گرم کررہا ہے ۔ آج کچھ لوگ نقاب پہن کر امت کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔