(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیل کی بربریت بدستور جاری ہے۔ آج بدھ کی صبح سے ہی قابض فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کر کے کم از کم چھتیس نہتے فلسطینیوں کو شہید کر دیا جن میں سے اٹھا ئیس افراد صرف غز ہ شہر میں شہید ہوئے۔
طبی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل نے غزہ کی بلدیہ کے گوداموں کو نشانہ بنایا جہاں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس دلخراش قتل ِعام میں تئیس شہری شہید ہوئے جن میں نو معصوم بچے اور چھ خواتین شامل ہیں، جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہوئے۔ یہ قتلِ عام غزہ کے مشہور فراس مارکیٹ کے قریب پیش آیا۔
جنوبی غزہ کے محلہ الصبرہ میں قابض اسرائیلی بمباری سے الہمص خاندان کا گھر ملبے کا ڈھیر بن گیا، جس میں پانچ افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ نمبر ایک میں خطاب خاندان کے گھر پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید ہوئے۔ اسی کیمپ کے شمالی حصے میں نصار خاندان کے مکان کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایک خاتون شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔
شہر غزہ کی شارع الصحابہ پر مغربی خاندان کے ایک اپارٹمنٹ پر براہِ راست فضائی حملہ کیا گیا، جس میں دو خواتین شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ اسی طرح، شارع عمر المختار پر قابض اسرائیل کے ایک ڈرون حملے میں ایک فلسطینی شہید اور کئی دیگر زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے مشرقی، جنوبی اور شمال مغربی علاقوں پر توپخانے سے شدید گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ قابض اسرائیل کے ڈرون طیارے فضا میں نچلی پروازیں کر کے خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ کی حمایت سے قابض اسرائیل نے ساتھ اکتوبر 2023 سے غزہ میں نسل کشی کا آغاز کیا ہے جس میں اب تک پینسٹھ ہزار تین سو چونتیس فلسطینی شہید اور ایک لاکھ چھیاسٹھ ہزار ساتھ سو پچانوے زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔