اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے جلاوطن لیڈر اور جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اپنے شیڈول کے مطابق جمعہ کے روز فلسطینی شہرغزہ کی پٹی پہنچے جہاں ان کا عوامی اور سرکاری سطح پر شاندار استقبال کیا گیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصرسے رفح بارڈر کے راستے خالد مشعل کا قافلہ غزہ داخل ہوا جہاں حماس کی مقامی قیادت، فلسطینی حکومت اور شہریوں کی کثیر تعداد ان کے استقبال کے لیے جمع تھی۔ سرحد سے خالد مشعل اور ان کے ساتھیوں کا قافلہ ایک عظیم الشان جلوس کی شکل میں لایا گیا۔ جس کے چاروں اطراف فلسطینیوں کی بڑی تعداد گاڑیوں پر سوار اور پیدل چل رہی تھی۔ خالد مشعل کے ہمراہ آنے والے وفد میں حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق، سیاسی شعبے کے اراکین عزت رشق، محمد نصر، صالح العاروی بھی باہر سے دورے پر ان کے ساتھ آئے۔ جبکہ غزہ کی پٹی میں ان کےاستقبال کے لیے خود حماس کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ، مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر، فلسطینی کابینہ کےوزراء اور حماس کی مقامی قیادت کےعلاوہ دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہ نما بھی موجود تھے۔ غزہ میں داخل ہوتے ہی خالد مشعل اور ان کے ساتھیوں نے وطن واپسی پر سب سے پہلے سجدہ شکر بجا لایا۔ اس کے بعد حماس کی قیادت سے فردا فردا ملاقات کی۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جلا وطن قیادت کی آمد کا منظر نہایت ایمان افروز تھا۔ ہرطرف نعرہ تکبیر کی صدائیں بلند ہو رہی تھیں۔ جلوس کے شرکاء حماس زندہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے مسلسل نعرے لگا رہے تھے۔ غزہ آمد کے بعد خالد مشعل سب سے پہلے اپنے روحانی پیشوا اور فلسطینیوں کے روحانی لیڈر حماس کے بانی شیخ احمد یاسین شہید کی رہائش گاہ پہنچے، پھر ان کی قبر پر حاضری دی۔ بعد ازاں غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کی حالیہ دہشت گردی میں شہید ہونے والے شہریوں کے لواحقین سے ملاقاتیں کی۔ زخمیوں کی عیادت کی اور صہیونی جارحیت کی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا۔ آج ہفتے کے روز خالد مشعل حماس کی پچیسویں یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کریں گے، جس کے بعد امکان ہے وہ جلد ہی قاہرہ واپس لوٹ جائیں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین