غزہ سے تعلق رکھنے والی درجنوں فلسطینی خواتین نے بدھ کے روز غزہ میں موجود مصری سفارتخانے کے باہر ایک دھرنے کا اہتمام کیا اور رفح کراسنگ کھولنے اور غزہ محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
دھرنے کے شرکاء نے مصر کی جانب سے رفح کراسنگ کی بندش اور تعمیراتی و طبی سامان کی ترسیل پر پابندی کو غیر قانونی قرار دیا۔ مظاہرین نے مصری حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ 40 دنوں سے مسلسل بند رفح بارڈر کراسنگ کو کھول دیں کیوںکہ تاریخ غزہ محاصرے میں ملوث افراد کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
مظاہرین نے اسلامی تعاون تنظیم، عرب لیگ اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ محاصرے کو توڑنے کے لئے فوری طور پر مداخلت کریں تاکہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جاسکے۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ رفح کراسنگ کی بندش کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے اس کو فورا کھولنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ اس دھرنے کا اہتمام تحریک حماس کی خواتین ونگ نے کیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین