(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی وزارتِ صحت نے ایک نہایت ہنگامی اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے تمام ہسپتالوں میں خون اور اس کے اجزاء کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جس کے باعث ہزاروں زخمیوں کی زندگیاں موت اور زندگی کی کشمکش میں ہیں۔ وزارت ِصحت نے تمام متعلقہ اداروں اور انسانی ہمدردی کے شعبوں سے فوری طور پر خون کے ذخائر بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے بلڈ بینک انتہائی خطرناک حد تک خالی ہو چکے ہیں اور روزانہ کم از کم ساڑے تین سویونٹ خون اور اس کے اجزاء کی ضرورت پڑتی ہے لیکن مسلسل بمباری ،شہداءا و زخمیوں کی بڑھتی تعداد کے باعث یہ ضرورت پوری نہیں ہو رہی۔
بیان میں بتایا گیا کہ ہسپتالوں میں پہنچنے والے زیادہ تر زخمی شدید نوعیت کے زخموں میں مبتلا ہیں جنہیں فوری طور پر خون کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ ان کی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔
وزارتِ صحت نے مزید کہا کہ خون کے ذخائر بڑھانے کے ذرائع بھی تیزی سے ختم ہوتے جا رہے ہیں۔ کمیونٹی کی سطح پر عطیات دینے کی مہمات بھی بھوک، قحط اور شدید غذائی قلت کے باعث متاثر ہو رہی ہیں۔
وزارت ِصحت نے ایک اور دل دہلا دینے والا انکشاف کیا کہ قابض اسرائیل کی جاری درندگی کے نتیجے میں ہر روز تقریباً سوفلسطینی شہید اور چھ سو سے زائد افراد شدید زخمی ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے خون کی ضرورت میں مزید اضافہ ہورہاہے۔
وزارتِ صحت نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خاموش تماشائی نہ بنے بلکہ فوری اقدامات کرے تاکہ غزہ کے معصوم شہریوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں جنہیں قابض دشمن کی نسل کشی پر مبنی جنگ میں منظم طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔