(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) چینل 12 اسرائیلی کی رپورٹ کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے "فوج” نے کہا کہ "غزہ میں لڑائی کی متعدد کامیابیوں کے باوجود، غزہ سے اسرائیل میں داخل ہونے کا خطرہ ابھی بھی موجود ہے”۔
چینل نے یہ بھی بتایا کہ ایک ہفتہ قبل، اسرائیلی فوج کی "غزہ ڈویژن” کا اجلاس ہوا، جس میں جنوبی محاذ کے اعلیٰ حکام اور شہر کی سیکیورٹی افسران بھی موجود تھے، جن کے سامنے وہ خطرناک منظرنامے پیش کیے گئے جن کے لیے اس ڈویژن کو تیار کیا جا رہا تھا۔
اجلاس کے دوران یہ نتیجہ نکالا گیا کہ 15 ماہ کی جنگ کے بعد بھی "غزہ سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی سرحدوں میں داخل ہونے کا خطرہ ابھی بھی موجود ہے”۔
غزہ ڈویژن کے انٹیلی جنس افسر نے شہر کی سیکیورٹی افسران کو بتایا کہ "7 اکتوبر کو جیسا بڑا حملہ ہوا تھا، اس کی توقع کم ہے، لیکن غزہ سے کسی گروپ کا غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل میں داخل ہونے کا امکان موجود ہے اور اسے مکمل طور پر ختم کرنا مشکل ہے”۔
غزہ کی فلسطینی مزاحمتی تحریک "کتائب القسام” نے 7 اکتوبر 2023 کو "طوفان الاقصیٰ” آپریشن کا آغاز کیا تھا، جب انہوں نے غزہ کے قریب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مستوطنوں پر حملہ کیا، اسرائیلی فوجیوں اور آبادکاروں کو اغوا کیا، اور اس کے بعد غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی ایک وحشیانہ مہم شروع کی، جس کے نتیجے میں درجنوں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے۔