لندن میں قائم عرب ادارہ برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کو مصر میں فوجی بغاوت کے بعد سے پیش آنے والی مصری پابندیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ ادارے نے محاصرے میں گھرے ہوئے غزہ کے علاقے میں انسانی بحران سے خبردار کیا ہے۔
بدھ کے روز جاری ایک پریس ریلیز میں عرب ادارے نے کہا ہے کہ مصری فوج نے جولائی کے اوائل میں مصر اور غزہ کے درمیان موجود واحد راستے رفح کراسنگ پر اسرائیلی فوج کے تعاون کے ساتھ افراد اور اشیاء کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں لگا دی ہیں۔
فائونڈیشن نے بتایا ہے کہ مصری فوج کے ان اقدام کا آغاز اس وقت ہوا جن 4 جولائی کو اس نے رفح بارڈر کو بغیر کسی وجہ کے بند کردیا اور کچھ دنوں کے بعد اسے صرف کچھ گھنٹوں کی خاطر مریضوں اور غیر ملکی اور مصری پاسپورٹس کے حامل افراد کے لئے کھولا گیا تھا۔
ادارے کا کہنا تھا کہ رفح کراسنگ کی اس عارضی دورانیے کے لئے کھلنے کے باوجود مصری فوج نے ابھی تک غزہ میں موجود 2500 زائرین کو سعودی عرب میں عمرہ کے لئے جانے سے روک رکھا ہے اور 1500 سے زائد فلسطینیوں کو سعودی عرب سے غزہ آنے سے روک رکھا ہے جو کہ مذہبی حقوق اور نقل و حرکت کی آزادی کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مصری فوج نے رفح کراسنگ کو بند کرنے کے ساتھ مصری سرحدی علاقے صحرائے سیناء میں موجود سرنگوں جن کی مدد سے فلسطینی عوام غزہ میں بنیادی ضروریات کی اشیاء پہنچاتے ہیں، کو تباہ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔ اس مقصد کے لئے مصری فوج نے اسرائیل کی اجازت سے اس علاقے میں جنگی جہازوں کا استعمال کرتے ہوئے ان سرنگوں پر بمباری کی۔
عرب فائونڈیشن نے مزید بتایا ہے کہ مصری فوج کی ان پابندیوں کے علاوہ مصری میڈیا نے بھی غزہ اور فلسطینیوں کے خلاف کیچڑ اچھالنے کی ایک مہم کا آغاز کر رکھا ہے اور ان کے خلاف واضح جھوٹ گھڑنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔ اس ساری مہم سے اس بات کا شبہ ہوتا ہے کہ اس مصری بغاوت کے رہنمائوں اور سیاسی جماعتوں میں ان کے حامی اس میڈیا مہم کا حصہ ہیں۔
اسی تناظر میں فلسطینی انسانی حقوق اور سول حقوق کے گروپس نے مصری میڈیا کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اس اشتعال انگیز مہم کو روکنے اور مسافروں اور سامان کی نقل و حرکت کے لئے رفح کراسنگ کھولنے کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ روز جاری کئے جانے والے ایک مشترکہ بیان میں فسلطینی تنظیموں کا کہنا تھا کہ کچھ مصری ٹی وی چینلز کی فلسطینیوں کے خلاف نفرت آمیز جذبات ابھارنے کی مہم سے فلسطینی عوام اور قومی مقصد کو ناقابل تلافی نقصان اور دونوں ممالک کے درمیان موجود تاریخی رشتوں میں دراڑ آرہی ہے۔
فلسطینی تنظیموں نے صحافیوں کی تنظیم اور مصری قومی رہنمائوں سے اس غیر ذمہ دار میڈیا مہم کو ختم کرنے کے لئے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس بیان پر دستخط کرنے والوں میں فلسطینی این جی اوز نیٹ ورک، فلسطینی بار ایسوسی ایشن، نجی سیکٹر کے اداروں کی تعاون کونسل، المیزان سنٹر برائے انسانی حقوق، فلسطینی بزنس مین ایسوسی ایشن، فلسطینی کنٹریکٹرز کی یونین، الضمیر فائونڈیشن برائے انسانی حقوق اور فلسطینی صنعتوں کی جنرل یونین شامل ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین