(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی وزارتِ صحت نے قابض اسرائیلی فوج کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منگل کی رات دیر گئے قابض فوج نے بچوں کے واحد اسپیشلائزڈ مرکز الرنتیسی اسپتال کو نشانہ بنایا۔
وزارتِ صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دشمن نے اسپتال کی بالائی منزلوں پر وقفے وقفے سے تین بار بمباری کی جن کے درمیان چند منٹ کا فاصلہ تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ اس حقیقت کو ایک بار پھر واضح کرتا ہے کہ قابض اسرائیل ایک منظم پالیسی کے تحت غزہ کے صحت کے نظام کو مکمل طور پر مفلوج اور تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔
وزارتِ صحت نے بتایا کہ الرنتیسی اسپتال غزہ کی پٹی کا واحد تخصصی مرکز ہے جس میں کینسر، گردوں کی صفائی (ڈائیلاسز)، نظامِ تنفس اور نظامِ ہضم کے امراض سمیت کئی اہم شعبے موجود ہیں۔
بیان کے مطابق حملے کے وقت اسپتال میں اسی مریض مختلف امراض میں مبتلا تھے جن میں بچوں کی انتہائی نگہداشت کے چار کیسز اور آٹھ نوزائیدہ بچوں کی حالتیں انتہائی نازک تھیں۔
وزارتِ صحت نے بتایا کہ صہیونی سفاک فوج کی بمباری کے نتیجے میں چالیس مریض اپنے بچوں کو بچانے اور محفوظ جگہ تلاش کرنے کے لیے اسپتال چھوڑنے پر مجبور ہو گئے جبکہ چالیس مریض اپنے تیمارداروں سمیت اسپتال میں ہی موجود ہیں جن میں بارہ انتہائی نگہداشت کے کیسز اور تیس عملے کے ارکان شامل ہیں۔
وزارتِ صحت نے ایک بار پھر عالمی برادری اور تمام متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں اسپتالوں، طبی عملے اور مریضوں کو قابض اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے تحفظ فراہم کریں۔