(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی نیوی نے غزہ کے ساحل پر مچھلیوں کے شکار میں مصروف ماہی گیروں پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ اسرائیل کی جانب سے مقررکردہ سمندری حدود میں روزگار کیلئے مصروف تھے۔
غزہ ماہی گیرفورم کے چیئر مین نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج صبح صیہونی فوج نے غزہ میں مشرقی ساحل پر مچھلیوں کے شکارمیں مصروف ماہی گیروں پر اچانک اس وقت فائرنگ کردی جب وہ اسرائیل ہی کی جانب سے جاری کردہ سمندری حدود میں مچھلی کے شکار میں مصروف تھے، صیہونی نیوی کی فائرنگ سے ایک 23 سالہ ماہی گیر محمد یوسف زخمی ہوگیا جبکہ ایک ماہی گیر کو اغوا کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔
واضح رہے کہ 1993 میں فلسطینی اتھارٹی اور صیہونی ریاست کے درمیان اوسلو میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت فلسطینی ماہی گیروں کو 30 ناٹیکل مائل تک مچھلی کے شکار کی اجازت تھی تاہم اسرائیلی فوج نے جبری طور پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقررہ سمندری حدود کو کم کرتے ہوئے 10 ناٹیکل مائل کردیا تھا جبکہ گزشتہ 3 سالوں سے اس میں مزید کمی کرتے ہوئے مقررہ سمندری حدود کو 3 ناٹیکل مائل کردیا تھا ۔