مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ترک ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم ایردوآن نے آج جمعہ کو علی الصباح مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی سے ٹیلیفون پر بات کی۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں کا معاملہ زیر بحث آیا۔ اس موقع پر مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی نےبتایا کہ وہ صورت حال کی جان کاری کے لیے کل ہفتے کے روز غزہ کی پٹی کا دورہ کریں گے۔ ترک وزیراعظم نے ان کے دورہ غزہ کی حمایت کی اور اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔
دونوں رہ نماؤں نے صہیونی فوج کے قاتلانہ حملے میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر احمد الجعبری کی شہادت کی مذمت کی اور اسے صہیونی ریاست کی رعونت آمیز کارروائی قرار دیا۔
دوسری جانب ترکی کے نائب صدر بلند ارنج نے غزہ کی پٹی پر صہیونی فوج کے حملوں کو وحشیانہ اور غیرانسانی کارروائیاں قراردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ترکی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کو انسانیت کے خلاف جرائم سے تعبیر کرتا ہے۔ اپنے ایک بیان میں نائب صدر نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں مرنے والوں کی بیشتر تعداد معصوم بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔
اسرائیل دنیا کے سامنے یہ جواز پیش نہیں کرسکتا کہ وہ جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کررہا ہے۔ صہیونی فوج کے حملوں میں مرنے والے تمام شہری بے گناہ ہیں۔ نائب صدر نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کے لیے مسلح جدو جہد کی حمایت کی اور کہا کہ فلسطینیوں کو اپنےوطن کی آزادی کے لیے تمام پہلوؤں سے جدوجہد کا حق حاصل ہے۔