فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں عالمی وفود کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کے روز سوڈان، انڈونیشیا اور بحرین کے اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفود نے غزہ کی پٹی کا دورہ کیا اور فلسطینی ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر سمیت دیگر سیاسی قائدین سے ملاقات کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق تینوں برادر ملکوں کے وفود نے غزہ کی پٹی میں صہیونی جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے بے گناہ شہریوں کے قتل عام پر صہیونی عسکری اور سیاسی قیادت کے خلاف مقدمات کے قیام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں صہیونی جارحیت کو مجرمانہ اور انسانیت سوز جرم قرار دیا۔
اس موقع پر فلسطینی ڈپٹی اسپیکر نے مہمان وفود کو غزہ کی پٹی کی تازہ سیکیورٹی صورت حال اور صہیونی فوج کی بمباری کی تباہ کاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈاکٹر بحر نے غزہ جنگ کے دوران تمام اسلامی اور عرب ملکوں بالخصوص سوڈان، انڈونیشیا اور بحرین کے فلسطینیوں کی حمایت میں کردار کی تعریف کی اور کہا کہ غزہ پر جارحیت بند کرانے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالنے میں اسلامی دنیا نے نہایت مثبت اور نتیجہ خیز کردار ادا کیا ہے، فلسطینی عوام اور غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت تمام اسلامی ملکوں کی ممنون ہے۔
سوڈان کی وفد کے قیادت اخوان المسلمون کے رہ نما الشیخ علی جاویش نے کی۔ انہوں نے فلسطینی اسپیکر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خرطوم حکومت اور سوڈانی عوام مشکل وقت میں فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ وہ غزہ کی پٹی کے مفلوک الحال عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کی صہیونی دشمن کے خلاف پرعزم مسلح جدو جہد کی بھی حمایت کی۔
بحرینی اور انڈونیشیائی پارلیمانی وفود نے بھی اپنی حکومتوں اور عوام کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق اور ان کی ازادی کی جدو جہد کی حمایت کی اور کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے بنیادی مطالبات کو عالمی فورمز پر اٹھاتے رہیں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین