سفاکانہ اسرائیلی جارحیت سے غزہ کا تعلیمی نظام تباہی کے قریب
اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سینٹر سے جاری کی گئی تازہ ترین تصاویر کے مطابق نوے فیصد سے زائد تعلیمی عمارتیں یا تو زمین بوس ہو چکی ہیں یا بری طرح تباہ ہو گئی ہیں۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے امداد و بحالی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی مسلسل وحشیانہ جارحیت کے نتیجے میں غزہ کا تعلیمی نظام مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ ادارے کے مطابق، تمام تعلیمی عمارتیں حملوں میں تباہ ہو چکی ہیں اور تعلیمی ڈھانچہ تقریباً ختم ہو چکا ہے۔
انروا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے ہر 10 میں سے 9 اسکول، بشمول انروا کے اپنے تعلیمی ادارے، اس حالت کو پہنچ چکے ہیں کہ انہیں دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے لیے یا تو مکمل طور پر از سرِ نو تعمیر کرنا ہوگا یا پھر بڑے پیمانے پر بحالی کے کام کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سینٹر سے جاری کی گئی تازہ ترین تصاویر کے مطابق نوے فیصد سے زائد تعلیمی عمارتیں یا تو زمین بوس ہو چکی ہیں یا بری طرح تباہ ہو گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستانوےفیصد تعلیمی ڈھانچے کو مختلف سطح پر نقصان پہنچا ہے جن میں سے اکانوےفیصد کو مکمل تعمیرِ نو یا بڑی مرمت کے بغیر دوبارہ فعال نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹ کے مطابق یکم سے دس جولائی 2025 کے دوران، قابض اسرائیلی فوج نے کم از کم دس اسکولوں کو نشانہ بنایا جو پناہ گزینوں کے لیے عارضی مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے تھے۔ ان میں سے کچھ اسکول پہلے ہی حملوں میں متاثر ہو چکے تھے۔ ان بمباریوں کے نتیجے میں انسٹھ فلسطینی شہید ہوئے اور درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے