(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ اور مغربی کنارے میں وزارت تعلیم اور اعلیٰ تعلیم نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کے آغاز سے ساتھ اکتوبر 2023 کے بعد مجموعی طور پر اٹھارہ ہزار چھ سو اکاون فلسطینی طلبہ شہید ہو چکے ہیں جبکہ انتیس ہزار ایک سو چودہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
مغربی کنارے میں ایک سو تینتالیس طلبہ شہید اور نو سو بہتر زخمی ہوئے جبکہ ساتھ سو بیانوے طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیا۔
غزہ اور مغربی کنارے میں بو سو بہتر اساتذہ اور تعلیمی عملہ شہید ہوئے اور چار ہزار پانچ سو اڑتیس زخمی ہوئے، جبکہ مغربی کنارے میں ایک سو ننانوے افراد کو گرفتار کیا گیا۔
تعلیمی اداروں کی تباہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ غزہ میں ایک سو بہتر سرکاری سکول مکمل طور پر تباہ ہو گئے، تراسٹھ یونیورسٹیوں کی عمارتیں متاثر ہوئیں، ایک سو اٹھارہ سرکاری سکول اور سوسے زائد انروا کے سکولز بمباری اور تباہی کا شکار ہوئے۔
قابض اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں مجموعی طور پر پچیس سکول ایسے ہیں جو اپنے طلبہ اور اساتذہ سمیت تعلیمی نظام سے خارج ہو گئے۔ مغربی کنارے میں ایک سو باون اسکولوں اور آٹھ یونیورسٹیوں و کالجوں کو بار بار حملوں اور تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے علاوہ قابض اسرائیل کے مالی کنٹرول کی پالیسی کے باعث تعلیمی سال ملتوی کرنا پڑا کیونکہ مقاصہ کے فنڈز قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔