غزہ کی فلسطینی حکومت کی وزارت خارجہ نے ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوان کی جانب سے غزہ کی پٹی کے دورے کے فیصلے کو سراہا ہے۔ وزارت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایردوان کے اس تاریخی دورے سے فلسطینی تنظیموں کے درمیان مفاہمت پر بھی پیش رفت ہوگی۔
فلسطینی حکومت کا کہنا ہے کہ ترک وزیر اعظم کی غزہ آمد سے ایسی فلسطینی ریاست کے قیام میں بھی مدد ملے گی جس کا دارالخلافہ القدس ہوگا۔ وزارت خارجہ نے ترکی کے صدر، حکومت اور ترک قوم سے اظہار تشکر کیا اور اسرائیل کے خلاف ترکی کو ملنے والی حالیہ سفارتی کامیابی پر اس کو مبارک باد بھی دی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے مئی 2010ء میں ترک بحری جہاز پر حملہ کرکے نو ترک رضا کاروں کو شہید کردیا تھا جس کے بعد سے ترکی نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے تھے، ترکی کا مطالبہ تھا کہ اسرائیل اپنی اس جارحیت پر معافی مانگے اور شہداء کے لواحقین کو معاوضہ دے، گزشتہ ماہ امریکی صدر اوباما کے دورہ فلسطین کے موقع پر اسرائیل نے ترکی کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے معافی مانگ لی تھی۔
وزارت نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ترکی سے معافی مانگنے کی خبر کو ہم نے بڑے فخر اور اعزاز کے ساتھ وصول کیا۔ اسرائیل کو جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر گھٹنے ٹیکنے پڑے جو بڑا خوش آئند امر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے غزہ کا دورہ کرنے کا اعلان کیا تھا ان کے اس دورے کا مقصد تل ابیب سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا دباؤ بڑھانا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین