انتظامی اسیر عبدالقاہر سرور کے خاندان نے احرار سنٹر برائے اسیران اور انسانی حقوق کے ذریعے سے تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بیٹے کی رہائی میں مدد دلائیں۔
احرار کے ڈائریکٹر فواد الخفش کے مطابق 40 سالہ سرور جن کا تعلق نعلین قصبے سے ہے۔ وہ 18 سال کی عمر سے دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کا ایک آپریشن بھی ہوچکا ہے۔ ان کو اب دل کا ایک والو بدلوانے کی ضرورت ہے مگر ان کی بار بار گرفتاری کی وجہ سے ان کا ایسا کروانا ممکن نہیں۔
الخفش کے مطابق سرور کو متعدد بار حراست میں لیا گیا تھا جن میں سے سب سے حالیہ سال 2012 میں ان کی حراست ہوئی تھی۔
چار بچوں کے والد سرور نے 2006 میں فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے سپیکر ڈاکٹر عزیز الدویک کے دفتر میں بطور ڈائریکٹر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین