فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری میں دو افراد زخمی ہو گئے جبکہ متعدد عمارتوں کو تباہ کر دیا گیا۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم "ناصرصلاح الدین” بریگیڈ نے اسرائیلی تنصیبات پرپانچ راکٹ داغنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فلسطینی ایمرجنسی سروس کے ترجمان ادھم ابوسلیمہ نے بتایا کہ جمعہ کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے زیتون کالونی میں بس اسٹینڈ پرایک میزائل داغا،جس کے نتیجے میں دو افراد کو زخم آئے ہیں جنہیں غزہ کے الشفاء اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ یہ میزائل فلسطینی مزاحمت کاروں پر پھینکا گیا تھا تاہم وہ موقع سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
درایں اثناء فلسطینی مزاحمتی کمیٹیز کے عسکری بازو ناصرصلاح الدین بریگیڈ نے اسرائیلی فوج اور دیگر صہیونی تنصیبات پرپانچ راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ مزاحمتی تنظیم کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی تنصیبات پر داغے گئےراکٹ”گراڈ” طرز کے دیسی ساختہ تھے۔ فلسطینی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس نےان دنوں "لبیک یا اقصیٰ” کے عنوان سے ایک مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد یہودی آبادکاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر حملوں کے ردعمل میں اسرائیلی تنصیبات پراکٹ حملے کرنا ہے۔
فلسطینی مزاحمت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی تنصیبات پر پانچ راکٹ داغنے کے بعد کامیابی کے ساتھ واپس اپنے ٹھکانے پر پہنچ گئے ہیں۔ اسرائیلی طیارے ان کا تعاقب کرتے رہے تاہ موہ جلد ہی رپوش ہو گئے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین