مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ نے فلسطینی شہری کو اپنے ہی ہاتھوں اپنا گھر مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
صہیونی بلدیہ نے وادی الجوز کالونی میں واقع اس گھر کو اجازت نہ لینے کی بنا پر غیر قانونی قرار دیا ہے۔وادی حلوہ مرکز نے مالک مکان الحاج رفعت کے بیٹے کے حوالے سے بتایا کہ وہ سن 1997 سے اس گھر میں مقیم ہیں، کچھ عرصہ قبل بھی بلدیہ کے اہلکاروں نے دھاوا بول کر اہل خانہ کو گھر سے نکال کر اسے سیل بند کردیا ہے۔مالک مکان کے بیٹے نے بتایا کہ کچھ دنوں بعد انہوں نے گھر کو کھول کر دوبارہ استعمال کرنا شروع کر دیا تھا، اس گھر میں چھ افراد مقیم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس سے قبل بار ہا اس گھر میں توسیع کرنے کے لیے بلدیہ سے اجازت لینے کی کوشش کرتے رہے ہیں، یہ گھر القدس پر اسرائیل کے قبضے سے پہلے کا تھا اس کے باوجود اس گھر میں توسیع یا اس کی تعمیر نو کی اجازت نہیں دی گئی۔
وکلاء، انجینئرز اور دیگر عہدیداران کی مخالفت کے بنا پر طویل عرصے تک توسیع کی اجازت نہ ملنے پرمجبور ہو کر ہم نے اس گھر کو ستر ہزار ڈالر خرچ کرکے نئے سرے سے تعمیر کر لیا، لیکن دو روز قبل بلدیہ کے اہلکاروں نے تین جنوری تک اس گھر کو گرانے کی ہدایت کردی جس کے بعد مزید جرمانوں سے بچنے کے لیے ہم نے خود اپنے ہی ہاتھوں اپنا گھر منہدم کر دیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین