(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سنہ 2006 سے اسرائیل نے غزہ کا غیر قانونی محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے باعث محصور شہر میں ہر طرح کی درآمدات اور برآمدات پر پابندی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کےمطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے گذشتہ 17 سالوں سے معاشرے ناکہ بندی کا شکار محصور شہر غزہہ سے برآمدات پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا جو چند روز قبل عائد کی گئی تھی ، اس سے قبل غزہ میں اسرائیلی حکام نے غزہ کی واحد تجارتی گذرگاہ کارم ابو سالم کوغزہ سے سامان کی برآمد پر پابندی عاید کردی تھی۔
صدارتی کمیٹی برائے کوآرڈینیشن آف گڈز نے کہا کہ قابض حکام نے کل اتوار سے کارم ابو سالم کراسنگ کو برآمدات کی نقل و حرکت کے لیے دوبارہ کھولنے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ منگل کو قابض حکام نے غزہ سے کرم ابو سالم کراسنگ کے ذریعے ہر قسم کی برآمدات کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ قابض حکام نے غزہ کی پٹی کی برآمدات پر 17 سال سے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور اب جو برآمدات کی اجازت ہے وہ 2006 میں غیر منصفانہ ناکہ بندی کے نفاذ سے پہلے کے 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔
برآمدات پر پابندی کے فیصلے کی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔ غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ غیر قانونی اسرائیلی ناکہ بندی کو سخت کرنے کو بلا جواز فیصلہ قرار دیا گیا۔