فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں حکمراں جماعت اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کا شہر میں بجلی کے بحران کے حوالے سے پڑوسی عرب اور اسلامی ممالک سےسخت الفاظ میں شکوہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بعض قوتیں غزہ کے توانائی بحران کےحل سے قبل حماس کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جو ایک طرح کی فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنے کی سازش ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار اپنے خطبہ جمعہ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں غزہ کی پٹی میں معاشی بحران اور بجلی کی قلت کو اسی طرح قائم رکھنا چاہتے ہیں تاکہ حماس کی حکومت پر دباؤ ڈال کر اپنے مخصوص اہداف پورے کیے جا سکیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت قوم کی منتخب، جمہوری اور آئینی حکومت ہے۔ کسی دوسرے ملک یا حکومت کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ فلسطینی حکومت کو گرانے کی یا اسے ہٹانے کے لیے حیلے بہانے تلاش کرے۔
اسماعیل ھنیہ نے مزید کہا کہ بعض عرب اور اسلامی شخصیات غزہ کی پٹی میں جاری بجلی کے بحران کے حل کے لیے حکومت کی تبدیلی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ لیکن میں ان تمام قوتوں کو خبردار کرتا ہوں کہ ان کے مقاصد پورے نہیں ہوں گے اور فلسطینی حکومت اور حماس دوونوں قومی اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں توانائی کا بحران نیا نہیں بلکہ اسرائیل کی کئی سال سےمعاشی ناکہ بندیوں کے نتیجے میں بجلی کا بحران شدید تر ہوا ہے۔ اس بحران کا ذمہ دار بھی اسرائیل ہی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین