فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں قائم اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی حکومت نے عربی نیوز چینل "العربیہ” کا مقامی دفتر[بیوروآفس] چار ماہ کی بندش کے بعد دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حکومت کے ڈائریکٹر برائے اطلاعات و نشریات کے دفترسے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کی ہدایت پر غزہ کی عدالت میں "العربیہ” ٹیلی ویژن کے خلاف دائر مقدمہ واپس لے لیا گیا ہے، جس کے اب العربیہ کو غزہ کی پٹی سے اپنی نشریاتی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت حاصل ہوگی۔ خیال رہے کہ چار ماہ پیشتر غزہ حکومت نے بعض ناگزیر وجوہات کی بناء پر العربیہ نیوز چینل کا مقامی دفتر بند کردیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ العربیہ کو اپنی نشریاتی سرگرمیاں غزہ میں بحال کرنے کی اجازت دے رہی ہے۔ توقع ہے کہ ٹیلی ویژن آئندہ کسی مخصوص ایجنڈے پر کام کرنے کے بجائے اپنی پیشہ ورانہ حیثیت کو قائم رکھے گا۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں پراسیکیوٹر جنرل کی ہدایت پر”العربیہ” فلسطینی اتھارٹی کی مقرب خیال کی جانے والی خبر رساں ایجنسی "معا” کے دفاتر پچیس جولائی کوبند کردیے تھے۔ ان دفاترکی بندش کی وجہ بعض من گھڑت خبریں نشر کرنے اور غزہ کی پٹی میں افراتفری کو ہوا دینے کے کچھ واقعات تھے۔ جس پرحکومت کو ایکشن لینا پڑا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین