اسرائیل کے عسکری اور انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ منگل کے روزغزہ میں حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے ٹھکانےکو صیغہ راز میں رکھنے کے لیے کوئی 20 مختلف قافلے مصری سرحد کی جانب روانہ کیے۔
کئی قافلے راستے میں ایک دوسرے سےگھل مل گئے اور یوں اسرائیلی انٹیلی جنس کی گیلاد شالیت کے ٹھکانے کی نشاندہی کی کوشش ایک مرتبہ پھر ناکام ہو گئی۔
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ریڈیو نےانٹیلی جنس حکام کےحوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے گیلادشالیت کو کمال مہارت کے ساتھ چھپا رکھا تھا اور اسرائیلی انٹیلی جنس کی تمام ترکوششوں کے باوجود یہ شالیت کے اصل ٹھکانے کا علم نہیں ہو سکا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی خفیہ ادارے اور سراغ رسانی کے اہلکار کئی روز پہلے سےیہ جائزہ لے رہے تھے کہ غزہ کی پٹی میں کس جگہ کس نوعیت کی نقل وحرکت زیادہ ہےتاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ وہ جگہ ممکنہ طور پر گیلاد شالیت کا ٹھکانہ ہو سکتی ہے۔ لیکن اس ضمن میں بھی فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی خفیہ اداروں کو مات دے دی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی اور سراغ رسانی کے تمام ادارے گیلاد شالیت کومصرکو سپرد کرنے کے دوران متحرک رہے۔ لیکن حماس کے کارکنان نے شالیت کو اس طرح چھپائے رکھا کہ مصری حکام کے حوالے کیے جانے تک اسرائیلی خفیہ ادارے یہ معلوم نہ کر سکے وہ کہاں سے نکالا گیا ہےاور کہاں لے جایا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گیلاد شالیت کو جس رنگ اور ماڈل کی گاڑی میں مصر اور غزہ کی درمیان سرحد تک لایا گیا ۔ اسی ماڈل اور رنگ کی کوئی 40 گاڑیاں غزہ کی سرحد تک آئی تھیں۔ وہ تمام گاڑیاں مختلف مقامات سےنکلی تھیں جن کے بارے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ آیا ان میں سے کس میں گیلاد شالیت کو سوار کیا گیا تھا۔