(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ایک گرفتار فوجی کی والدہ نے آج جمعرات کو ایک ویڈیو پیغام جاری کیا، جس میں اس نے اسلامی تحریک مزاحمت حماس اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے درخواست کی کہ وہ اپنے بیٹے سمیت تمام گرفتار اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔ اس ویڈیو میں وہ فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے ذریعے وقتاً فوقتاً اسرائیلیوں کی گرفتاریوں کے بارے میں جاری کی جانے والی ویڈیوز کے طرز پر بات کر رہی تھی۔
ویڈیو میں، متان تسنغاوکر کی والدہ عیناف تسنغاوکر نے عربی اور عبرانی دونوں زبانوں میں کہا: "میں عیناف ہوں، متان تسنغاوکر کی والدہ۔ ہم، اپنے بچوں کی طرح، محسوس کرتے ہیں کہ ہم بھی حماس کے قید میں ہیں، اور یہ قید 500 دنوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ خوف اور تنہائی انہیں اور ہمیں دونوں کو مار رہی ہے۔ کیا ہمارے بچے اپنے گھروں کو واپس آئیں گے؟ انہیں نہ بھولیں، اور ہمیں بھی نہ بھولیں۔ میں حماس کے قائدین سے، خاص طور پر خانیونس میں موجود ان کے محافظوں سے درخواست کرتی ہوں کہ ان کا خیال رکھیں جب تک معاہدہ مکمل نہ ہو جائے۔”
اس کے بعد عیناف تسنغاوکر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مخاطب ہو کر کہا: "صدر ٹرمپ، براہ کرم جو کچھ بھی آپ کر سکتے ہیں، کریں۔ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی حکومت کو اپنے تمام بچوں کو واپس لانا چاہیے جو ابھی تک حماس کی قید میں ہیں، ورنہ جنگ ختم نہیں ہو گی۔ وقت آ گیا ہے کہ اس بیزار کن صورت حال کا خاتمہ کیا جائے۔”
انہوں نے فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے محافظوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے بیٹے سمیت تمام گرفتار اسرائیلیوں کا خیال رکھیں اور ان کی تصاویر لیں: "میں ان کے محافظوں سے کہتی ہوں کہ براہ کرم انہیں تصویریں بنائیں۔ میں اپنے بیٹے کے محافظوں سے درخواست کرتی ہوں کہ میرے لیے اس کی تصاویر بنائیں۔ مجھے امید ہے کہ آپ یہ ویڈیو ہمارے بچوں کو دکھائیں گے۔ ہمارے بچوں کو اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے کے لیے مضبوط ہوں۔ میرا بیٹا متان، تمہاری ماں تمہارے ساتھ ہے، ایلان، ناتالی، شانی اور پوری قوم تمہارے ساتھ ہے، ہم ہر دن تمہیں واپس لانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ تمہارے لیے ہم سب لڑ رہے ہیں۔”
عیناف تسنغاوکر کو اسرائیلیوں کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی مہم چلانے والی ایک اہم شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہ مسلسل اس بات کی کوشش کر رہی ہیں کہ جنگ کو روکا جائے اور حماس کے ساتھ ایک معاہدے کے ذریعے تمام گرفتار اسرائیلیوں کو رہا کیا جائے۔ گزشتہ ماہ فروری میں، حماس کی فوجی بازو، القسام بریگیڈز نے انہیں اور ایک اور اسرائیلی قیدی یائیر ہورین کو ایک "تحفہ” بھیجا تھا، جس میں ایک ریت کا گھڑی تھا جس پر "وقت ختم ہو رہا ہے” لکھا تھا، اور اس کے ساتھ ان کی اور ان کے بیٹے کی تصویر بھی تھی۔
عیناف تسنغاوکر نے اس تحفے کو نفسیاتی جنگ کا حصہ قرار دینے سے انکار کیا اور کہا تھا کہ یہ "نفسیاتی دہشت گردی نہیں ہے، بلکہ متان اور ہمارے تمام نوجوان ہیرووں، اور ہمارے فوجیوں کی زندگی کی ایک علامت ہے۔” اس نے اس وقت اسرائیل کے پارلیمانی کمیٹی کی مالیاتی اجلاس میں کہا کہ اس ریت کے گھڑی میں جو پیغامات چھپے ہیں وہ "حقیقت اور حقیقت” ہیں کیونکہ "وقت واقعی ختم ہو رہا ہے۔”