(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں جو یرغمالی ابھی تک زندہ ہیں انہیں فوری طور پر بازیاب کرایا جانا چاہیے، اور ایسا کرنے کا واحد راستہ حماس کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار "یدیوت احرونوت” نے تل ابیب میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے جاری احتجاجی مظاہرے کو رپورٹ کیا، جنہوں نے غزہ میں حماس کی قید میں اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو گزشتہ سات ماہ سے یرغمالیوں کی طاقت کے زور پر رہائی کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس میں کوئی کامیابی نہیں ہوئی بلکہ اس کوشش میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کئی اسرائیلی یرغمالی مارے جاچکے ہیں۔
گذشتہ ہفتے بھی غزہ میں بہت سے فوجی مارے گئے، اس لیے ہم جنگی کابینہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جو قیدی ابھی تک زندہ ہیں انہیں فوری طور پر بازیاب کرایا جانا چاہیے، اور ایسا کرنے کا واحد طریقہ حماس کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنا ہے، انھوں نے کہا کہ ہم کو نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں پر بھروسہ نہیں ہے، نیتن یاہو اور تعاون کرنے والے ہر شخص کے ہاتھ قیدیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
انھوں نے جنگی کونسل کے رکن بینی گینٹز اور آئزن کوٹ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ہمت نہ دکھانے کی وجہ سے کتنا خون بہایا جاچکا ہے اور ابھی کتنا باقی ہے؟۔
انھوں نے کہا کہ ہم وزیر دفاع یوآو گیلنٹ سے کہتے ہیں کہ آپ اور باقی ہم خیال رہنما نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹا دیں