(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب صیہونی فوجی کی بحریہ نے آج صبح محصور شہر غزہ کے شمالی حصے میں فلسطینی ماہی گیری کی کشتیوں پر براہ راست گولیاں اور آنسو گیس کے بم برسائے۔
مقامی فلسطینی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ گن بوٹس میں تعینات اسرائیلی بحریہ نے گذشتہ 16 سالوں سے غیر قانونی معاشی ناکہ بندی کا شکار شہر غزہ کےعلاقے رفح کے سمندر میں کام کرنے والے ماہی گیروں کی کشتیوں پر براہ راست گولیاں ، آنسو گیس کے شیل اور اسٹن گرینیڈ فائر کیے جس سے وہ ساحل کی طرف لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔
اسرائیلی قبضے نے فلسطینی ماہی گیروں کے خلاف اپنے غیر قانونی عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، جو کہ اسرائیل کے غیر قانونی محاصرے کا حصہ ہیں جو کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوعہ اجتماعی سزا کے مترادف ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی غاصب حکام نے 2007 سے غزہ پر مسلط کردہ بغیر قانونی معاشی ناکہ بندی جاری رکھی ہوئی ہے جس کے باعث غزہ سنگین انسانی بحران کا شکار ہے ، غزہ میں دس لاکھ سے زائد افراد بے روزگار ہیں اور غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔
المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس کے مطابق، 2022 میں، اسرائیلی قابض بحریہ نے فلسطینی ماہی گیروں کے خلاف 291 سے زیادہ حملے کیے، جن میں سے 16 تین بچے زخمی ہوئے، سات بچوں سمیت 45 ماہی گیروں کو اغوا کیا، اور ماہی گیری کی 14 کشتیاں ضبط کیں۔