غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)غزہ سے تعلق رکھنے والی پانچ سالہ عائشہ گزشتہ کئی ماہ سے دماغی کینسر کا شکار تھی ، اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 12 سال سے غزہ کا غیر قانونی محاصرہ جاری ہے اس دوران نا کسی کو غزہ میں جانے کی اجازت ہے اور نا غزہ سے کسی کو باہر جانے کی اجازت ہے ۔ محصور شہر میں ناکامی صحت کی سہولیات کے باعث ڈاکٹرز نے ننھی عائشہ کو اسرائیل کے کسی ہستپال میں لے جانے کی ہدایت کی لیکن اسرائیل کی جانب سے اجازت سے انکار نے ننھی مریضہ کی حالت کو تشویشناک حد تک خراب کردیا ۔کئی ماہ کی کوششوں کے بعد ننھی عائشہ کو علاج کے لئے اسرائیل کے اسپتال جانے کی اجازت تو مل گئی لیکن اس کے گھر کے کسی فرد کو اس کے ساتھ جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اسرائیل کے اسپتال میں ننھی عائشہ کی سرجری ہوئی لیکن علاج میں ہونے والی طویل تاخیر نے آج آخر کار ننھی عائشہ کا اس دنیا سے تعلق ختم کردیا
یاد رہے کہ محصور غزہ میں 50 بچوں سمیت تقریبا 300 کے قریب کینسر کے مریض ہیں جن میں سے اکثر کو قابض صیہونی ریاست کی جانب سے علاج کےلئے باہر جانے کی اجازت نہیں ۔