(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاہو نے بن گویر اور سموٹریچ سے درخواست کی ہے کہ جنگ بندی معاہدہ عالمی دباؤ کے بعد ناگزیر ہوگیا ہے اس لئے میری حکومت کو نا گرایا جائے ۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے میڈیا نے تصدیق کی کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سیاسی مشاورت کر رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے نتیجے میں ان کے حکومتی اتحاد پر کوئی اثر نہ پڑے۔
اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن "مکان”نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے وزیر برائے قومی سلامتی اتیمار بن گویر اور وزیرخزانہ سموٹریچ بیزلیل کو ایک خط بھیجنے کا ارداہ رکھتے ہیں جس میں ان سے درخواست کی جائے گی کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ عالمی دباؤ کے بعد ناگزیر ہوگیا ہے انھوں نے وزراء کو جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے بعد جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ اگر جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا جاتا ہے تو ان کی حکومت کو ختم نہ کریں۔
براڈکاسٹنگ کارپوریشن "مکان” نے کہا کہ نیتن یاہو اس معاہدے کی مخالفت کرنے والے دو وزراء یعنی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کو یقین دہانی کرائیں گے کہ پہلے مرحلے کے اختتام پر 42 دن کے بعد جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کا انتظار کریں۔
واضح رہے کہ شاس پارٹی کے رہنما آریہ دیری کئی ہفتوں بعد محدود سیکیورٹی مشاورت میں واپس دیکھے گئے ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جنگ بندی معاہدہ ہونے کے قریب ہے۔