اسلامی ترقیاتی بنک نے خلیج تعاون کونسل کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی چھٹی اور آخری قسط کے سات کروڑ 99 لاکھ ڈالرز کے ایک نئے پروجیکٹ پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس طرح خلیج کوآپریٹو کونسل (جی سی سی) کی جانب سے 2008 کی غزہ جنگ میں تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی بحالی اور تعمیر و ترقی کے پروگرام کے تحت چھ اقساط میں 36 کروڑ 71 لاکھ ڈالرز غزہ کو دیے جا چکے ہیں۔
اسلامی ترقیاتی بنک کے غزہ میں فیلڈ کوآرڈینیٹر رفعت دیاب نے ہفتے کے روز بتایا کہ جی سی سی کے پروگرام کی اس چھٹی قسط کا مقصد غزہ کی جنگ کے بعد تعمیر نو کے منصوبے کے آغاز کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت غزہ کی تعمیر نو اور دیگر ترقیاتی کاموں میں چار کروڑ 25 لاکھ ڈالرز سے گھروں کی تعمیر بھی کی جائے گی۔ تعلیم کے شعبے میں اسلامک یونیورسٹی میں لیبارٹی کی عمارت کی تکمیل کی جائے گی۔ بیت حانون میں غازی الشوا اسکول کی عمارت کی تعمیر اور مہاجرین کے کیمپوں میں چھ اسکولوں کا قیام میں عمل میں آئے گا۔
صحت کے شعبے میں بھی تعاون جاری رکھتے ہوئے الشفا ہسپتال کے کارڈیالوجی یونٹ میں کارڈیک سی ٹی اسی طرح گردوں کے ڈائلیسز کی سہولت کی فراہمی اور ادویات اور دیگر طبی سامان بھی دیا جائے گا۔ ہسپتال کی عمارت کے ایک فلور تعمیر کی تکمیل بھی پروگرام کا حصہ ہے۔
خان یونس اور جبالیہ کے تباہ شدہ بلدیہ کے اداروں کو دوبارہ پاؤں پر کھڑا کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں رفح کراسنگ کی مرمت و بحالی ہو گی، اسی طرح غزہ میں بڑے پیمانے پر سماجی تعاون کے پروگرام شروع کیے جائیں گے جس میں غریب خاندانوں کی مالی امداد بھی کی جائے گی۔ اس پروگرام پر چالیس لاکھ ڈالرز لاگت آئے گی۔
اسلامی ترقیاتی بنک کے فیلڈ آفیسر نے بتایا کہ اس پروگرام کی تین کروڑ ڈالرز کی پہلی قسط جولائی 2010 میں ادا کی گئی تھی جس کے بعد ستمبر میں دوسری قسط کے پانچ کروڑ ڈالر ادا کیے گئے۔ تیسرے قسط میں چھ کروڑ 72 لاکھ ڈالرز ادا کرنا تھے جو جولائی 2011 اور اسی سال کے ستمبر میں ادا کر دیے گئے۔ چوتھی قسط کے طور پر آٹھ کروڑ ڈالرز اگست 2011 میں ادا ہوئے تو پانچویں قسط میں چھ کروڑ ڈالرز جنوری 2012 کو ادا کردیے گسے۔ اس طرح چھٹی اور آخری قسط سات کروڑ 99 لاکھ ڈالرز کی تھی جو نومبر 2012 میں ادا کر دی گئی۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین