اسرائیلی فوج کے اعتراف کیا ہے کہ جولائی اور اگست 2014 ء کے دوران فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں میں کم سے کم 623 فوجی جسمانی اور ذہنی طورپر معذور ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ سنہ 2014 ء کے کے موسم گرماں میں غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں کم سے کم 623 اسرائیلی فوجی جسمانی ، ذہنی اور نفسیاتی طورپر معذور ہوئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع کی جانب سےغزہ جنگ میں معذور اور زخمی ہونے والے فوجی اہلکاروں کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب کے موقع پر جاری کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قیام اسرائیل کے بعد سے اب تک 71 ہزار اسرائیلی فوجی جسمانی اور ذہنی مسائل ک شکار ہوئے ہیں۔
اسرائیلی ماہرین کا کہنا ہے کہ فوج میں ذہنی ، جسمانی اور نفسیاتی امراض کے شکار ہونے والے فوجیوں کی تعداد 6 ہزار سے زیادہ ہے۔ سیکڑوں فوجی اس وقت بھی مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں مگر فوج ان اعدادوش شمار کو منظر عام پرلانے سے خوف زدہ ہے کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں میں معذوری کے باعث فوج میں مزید مسائل پیدا ہوسکتے اور ان کی حوصلہ شکنی ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں میں مختلف بیماریوں کے شکار مرد اہلکاروں کی تعداد 45 ہزار جبکہ خواتین اہلکاروں کی 3200 ہے۔