(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) جاپان کی حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی تلاش اور انہیں ناکارہ بنانے کے لیے اقوام متحدہ ادارے’’ UNMAS ‘‘ کو پانچ لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے ادارے’’اونروا‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جاپان کی حکومت نے غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی جانب سے بچھائی گئی سرنگوں کی تلاش اور ان کی صفائی کے لیے اضافی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یہ امداد اقوام متحدہ کے بارودی سرنگوں کی تلفی کے ذمہ دار ادارے کے توسط سے خرچ کی جائے گی۔اونروا کا کہنا ہے کہ سنہ 2014 ء کے وسط میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے بعد ڈیڑھ سال گذرنے کے باوجود اب بھی نہ صرف بارودی سرنگوں کی بڑی تعداد اپنی جگہ موجود ہے بلکہ تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے بھاری مقدار میں ناکارہ بم موجود ہیں۔
خیال رہے کہ جاپان کی جانب سے غزہ کی پٹی میں تباہ ہونے سے رہ جانے والے بموں کی تلاش اور انہیں ناکارہ بنانے کے لیے امداد ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب کہ حال ہی میں غزہ سے ایک مکان کے ملبے سے ناکارہ فاسفورس بم برآمد ہوا تھا۔
اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر 7000 سے زائد بم برسائے تھے جن میں سے 3 ہزار 113 بموں کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں ہوسکیں کہ آیا وہ تباہ ہوئے ہیں یا نہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں ناکارہ بموں کو تلاش کرنے کی مساعی کے باوجود ایسے مشتبہ بم پھٹنے سے ایک سال میں 16 افراد شہید اور 97 زخمی ہوچکے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں 48 بچے شامل ہیں۔