عالم اسلام کے معروف مذہبی اسکالر علامہ یوسف القرضاوی گزشتہ شب تین روزہ دورے پر محاصرہ زدہ غزہ پہنچے۔ وہ گزشتہ روز غزہ اور مصر کے درمیان رفح کراسنگ عبور کر کے غزہ آئے۔ وہ غزہ میں قیام کے دورہ مختلف پروگراموں میں شرکت کریں گے۔
شیخ یوسف القرضاوی کے ہمراہ پچاس رکنی وفد بھی ہے جن کا تعلق چودہ ملکوں سے ہے۔ وفد کا غزہ آمد پر خیر مقدم مستعفی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے کیا۔
یوسف القرضاوی نے غزہ آمد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ کی راہ میں جان دینا چاہتے ہیں۔ ہم فلسطین کی طویل بقا کے لئے دعا گو ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سن 1958ء کے بعد ان کا یہ پہلا دورہ غزہ ہے۔
انہوں نے عرب ملکوں میں آنے والی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم ہی فتح یاب ہوں گے۔ کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ عوام مصر اور تیونس سے ظالم حکمرانوں کو نکال باہر کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔ شامی عوام بھی اپنے مشن میں کامیاب ہوں گے۔ فتح اسلام کا مقدر ہے۔
اپنے خیر مقدمی خطاب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ شیخ قرضاوی کو خیر میں خوش آمدید کہنا ہمارے لئے باعث اعزاز ہے۔
علامہ قرضاوی نے کہا کہ ان کے تین روز دورہ غزہ کا مقصد اہالیاں علاقہ کی ان کوششوں میں ہاتھ بٹانا ہے کہ جو اسرائیل کی جانب سے علاقے کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے کی جا رہی ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین