اسرائیلی عدالتوں نے آزادی صحافت کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے ایک اور فلسطینی صحافی کو اپنے عتاب کا شکار بنا لیا۔ ایک اسرائیلی عدالت نے گزشتہ روز مغربی کنارے میں الاقصیٰ ٹی وی کے نمائندے کو تین ماہ قید کی سزا سنا دی اور انہیں جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
فلسطینی اسیران کے مطالعے اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے ادارے احرار سنٹر نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ایک اسرائیلی عدالت نے فلسطینی صحافی طارق ابو زید کو تین ماہ قید کی سزا سنا دی ہے اور انہیں 2000 شیکل جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی صحافی کو 8 مارچ 2013 کو نابلس شہر کے نزدیک کفر قدم قصبے میں ہونے والے ہفتہ وار مارچ میں اپنی صحافیانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
احرار سنٹر نے مزید بتایا کہ اسرائیلی عدالت نے اس سے پہلے کئی مرتبہ ابوزید کے مقدمے کی سماعت ملتوی کردی تھی۔
سنٹر نے فلسطینی صحافیوں کے خلاف کی جانیوالی تمام تر خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت پر دبائو ڈال کر 12 صحافیوں کو رہا کروائیں۔ ان تمام صحافیوں کو ان پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کی دوران میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین