قابض اسرائیلی فوج چار روز سے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ آج صہیونی فورسز نے غزہ کے شمالی شہر بیت لاھیا کے مشرقی علاقے تل الزعتر کے ایک اسکول پر فضائی بمباری کی، جس کی زد میں آ کر ایک بچہ جاں بحق جبکہ چھ زخمی ہو گئے۔
جمعہ کی شام معروف فلسطینی رہنما زھیر قیسی کی شہادت سے لیکر اب تک غزہ میں چوبیس افراد صہیونی جارحیت کا شکار ہو چکے ہیں۔
پیر کی علی الصبح اسرائیلی فوج کے تازہ فضائی حملے میں اسکول کو نشانہ بنایا گیا جس کی زد میں آ کر اسکول جاتے ہوئے ایک بچہ شہید اور چھ زخمی ہو گئے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ شہر کے شمال میں سوڈانی علاقے میں پٹرول پمپ کے قریب سے گزرنے والے طلبہ پر بمباری کی۔
فلسطینی ایمرجنسی اینڈ میڈیکل سروسز کے میڈیا کوآرڈینیٹر ادھم ابو سلمیہ نے بتایا شھید ہونے والے نایف شعبان قرموط کی عمر پندرہ سال ہے جبکہ زخمی ہونے والوں میں اس کےدو ساتھیوں کی حالت شدید خطرے میں ہے۔
غزہ میں ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے نمائندے نے بتایا کہ پیر کے روز علی الصبح اسرائیلی فضائیہ نے آٹھ مختلف علاقوں پر بمباری کی، جس کی زد میں آ کر ایک بچہ شہید جبکہ 37 دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
صہیونی فوج نے جمعہ کے روز اپنے خوفناک فضائی حملے میں فلسطینی تنظیم ’’مزاحمتی کمیٹیز‘‘ کے سیکرٹری جنرل اور مغربی کنارے سے بے دخل کیے گئے فلسطینی رہنما محمود حننی کو شہید کر دیا تھا جس کے بعد سے غزہ پر روزانہ بمباری کی جا رہی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین