(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) برطانوی روزنامہ "دی ٹائمز” نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ کی فضائیہ غزہ کی فضا میں خفیہ پروازیں کر رہی ہے۔
اخبار نے برطانوی سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ برطانیہ نے خصوصی جاسوس طیارے غزہ کی فضائی حدود میں بھیجے ہیں جن سے حاصل کردہ خفیہ معلومات قابض اسرائیل کو فراہم کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق برطانوی جاسوس طیارے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک تقریباً روزانہ کی بنیاد پر غزہ میں زمینی نقل و حرکت سے متعلق حساس معلومات جمع کر رہے ہیں۔
اخبار نے مزید وضاحت کی ہے کہ اوپن سورس نگرانی کے ڈیٹا سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شیڈو آر 1نامی جاسوس طیارے غزہ پر سینکڑوں پروازیں کر چکے ہیں، جن میں سے تازہ ترین پرواز گزشتہ ماہ قبرص میں واقع برطانوی فضائی اڈے اکروتیری سے روانہ ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق لندن اور تل ابیب کے درمیان سفارتی کشیدگی کے باوجود جو اس وقت شدت اختیار کر گئی جب برطانیہ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اشارہ دیا اس دوران برطانوی فوجی ادارے قابض اسرائیل کو انٹیلی جنس مدد فراہم کرتے رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے اندر بائیں بازو کی سرگرم تنظیموں نے اس تعاون کی شدید مذمت کی ہے۔ جون 2025 میںایکشن فار فلسطین کے کارکنوں نے برطانیہ کے ایک فضائی اڈے پر دھاوا بول کر ان طیاروں کو نقصان پہنچایا جنہیں ظالم صہیونی حکومت کی امداد کا حصہ سمجھا جا رہا تھا۔ اس واقعے کے بعد اس تنظیم پر پابندی عائد کر دی گئی۔
فروری 2025 میں طیاروں کی نگرانی کرنے والی ایک معروف ویب سائٹ "فلائٹ ریڈار” نے دو برطانوی جاسوس طیاروں کو غزہ کے قریب پرواز کرتے ہوئے دیکھا۔ یہ پروازیں قابض اسرائیل اور اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے دوران کی گئیں جو اُنیس جنوری سے ایک فروری کے درمیان عمل میں آیا۔
مذکورہ طیارے قبرص میں موجود برطانوی فضائی اڈے سے اڑان بھر کر قابض اسرائیل کی ساحلی حدود کی طرف بڑھے، جہاں وہ ریڈار سے غائب ہو گئے اور واپسی پر دوبارہ نمودار ہوئے۔
روزنامہ دی ٹائمز کا مزید کہنا ہے کہ ان جاسوسی سرگرمیوں کا آغاز دسمبر 2023 میں "طوفان الاقصیٰ” آپریشن کے بعد ہوا۔ اس وقت سے لے کر اب تک رائل ایئر فورس کے طیارے غزہ کے پچیس میل لمبے علاقے پر روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کے مشن پر مامور ہیں تاکہ ان فلسطینیوں کے خلاف معلومات فراہم کی جا سکیں جنہوں نے قابض اسرائیل کے ظلم کے جواب میں دفاعی کارروائی کرتے ہوئے فوجیوں کو قید کیا تھا۔
یہ انکشاف ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ مغربی حکومتیں ظالم کے ساتھ کھڑی ہیں اور مظلوم فلسطینی قوم کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہیں جو ہر روز بمباری، محاصرے اور نسل کشی جیسے جرائم کا شکار ہو رہی ہے۔