(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں امدادی سامان کے منتظر معصوم فلسطینی شہریوں پر براہ راست فائرنگ کر کے ایک اور سفاکانہ جرم کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں کم از کم سولہ فلسطینی شہید اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے۔
یہ دلخراش واقعہ پیر کی شام موراگ کراسنگ کے قریب پیش آیا، درجنوں مرد، خواتین اور بچے امداد کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے جب قابض اسرائیلی فوج نے ان پر براہ راست گولیاں برسادیں جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر نو افراد موقع پر ہی شہید ہوگئے، بعد ازاں اسپتال میں زخمیوں کے دم توڑنے سے شہداء کی تعداد سولہ ہو گئی۔
یہ حملہ اس خونریز سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے جو ستائیس مئی 2025 کو نئے امدادی نظام کے بعد سے جاری ہے۔ اس نظام کے تحت اب تک سینکڑوں فلسطینی صرف خوراک اور دوا کے حصول کی کوشش میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس بہیمانہ ظلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے اور امداد کی محفوظ ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ قابض ریاست کو نہ انسانی جانوں کی پرواہ ہے اور نہ ہی عالمی قوانین کا احترام۔