(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر ملکی خبر ایجنسی بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ غزہ میں صہیونی حکومت کی طرف سے جاری تباہ کُن نسل کش جنگ کے باعث ماحولیاتی بحران جنم لے رہا ہے علاقے میں موجود آلودہ پانی، زہریلی مٹی اور بیماریاں پھیلانے والا کچرا جمع ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سوک فراس بازار اب دو لاکھ ٹن کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، پینتالیس فیصد غزہ شہر خالی ہوچکا، سڑکیں تباہ اور کچرے کا پھیلاؤ شدت اختیار کرچکا ہے جب کہ ساڑھے تین سو سے زائد نئے کچرے کے ڈھیر ساٹھ فیصد خیموں اور پندرہ فیصد پانی کے قریب ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ آلودگی کے خطرے سے دوچار ہے پچپن ملین ٹن ملبہ، زہریلی دھول اور دھاتی آلودگی مٹی اور پانی میں شامل ہورہی ہے جب کہ قابض صہیونی حکومت کی معصوم و نہتے فلسطینیوں کے خلاف نسل کُش جنگ آغاز سے چوراسی ہزار کیوبک میٹر سیوریج روزانہ بحیرہ روم میں جا رہا ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں سفاک فوج کی بربریت سے پیدا ہونے والی زہریلی باقیات نسلوں تک اثر انداز ہوں گی کیونکہ غزہ کی پچانوے فیصدزرعی زمین ناقابل استعمال ہوچکی ہے جس کے سبب خوراک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ماحولیاتی تباہی غزہ کی سرحدوں سے باہر بھی اثرات مرتب کرے گی۔