(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی پر اپنے سفاکانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں پچاسی معصوم فلسطینی شہید اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے۔ شہداء میں کم از کم اکتیس ایسے افراد شامل ہیں جو انسانی امداد کے منتظر تھے۔
شمال مغربی علاقے میں مشہدی خاندان کے گھر پر بمباری سے پندرہ افراد شہید ہوئے جن میں چھ بچے اور ایک ایمبولینس ڈرائیور شامل ہیں۔ الشاطئ پناہ گزین کیمپ کی خیمہ بستی پر حملے میں سولہ شہری بشمول خواتین و بچے، شہید ہوئے۔ مشرقی علاقے التفاح اور جنوب مشرقی علاقے الزیتون میں بھی متعدد شہادتیں ہوئیں جن میں ایک ہی خاندان کے ساتھ افراد بھی شامل ہیں۔
بیت لاہیا میں امدادی سامان کے منتظر بارہ فلسطینیوں کو نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا۔
دیر البلح میں شدید فضائی حملوں میں آٹھ افراد شہید ہوئے جبکہ البریج پناہ گزین کیمپ میں بھی شہادتیں ہوئیں۔
خان یونس میں تین اور رفح میں دو شہری شہید کیے گئےجوامداد کے منتظر تھے۔
قابض افواج نے جان بوجھ کر رہائشی مکانات، خیمہ بستیوں، امدادی مراکز اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں ڈرونز اور فضائی بمباری کا استعمال کیا گیا اور کئی علاقوں میں رہائشی عمارتوں کو بھی منہدم کر دیا گیا۔
یہ حملے ساتھ اکتوبر 2023 سے جاری اجتماعی نسل کشی کی مہم کا حصہ ہیں جس میں اب تک دو لاکھ ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ قابض اسرائیل عالمی برادری، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام مطالبات اور احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے جنگی جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔