(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک بار پھر صہیونی دشمن کو ایسی شدید چوٹ پہنچائی ہے جس کی بازگشت پورے خطے میں سنائی دے رہی ہے۔
اتوار کے روز القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ ان کے جانثار مجاہدین نے جنوبی غزہ کے علاقے خانیونس کے مشرق میں واقع عبسان قصبے میں قابض صہیونی فوج کی ایک پیدل جماعت کو نشانہ بنایا جس میں گیارہ صہیونی فوجی شامل تھے۔ اس کارروائی میں مجاہدین نے دشمن پر افراد شکن راکٹ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں تمام صہیونی فوجی ممکنہ طور پر ہلاک ہوگئے۔
القسام بریگیڈز کی طرف سے جاری کیے گئے عسکری بیان میں واضح کیا گیا کہ اس کامیاب حملے میں دشمن کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ صہیونی فوج کے اہلکار موت اور زندگی کے درمیان تڑپتے رہےجبکہ قابض صہیونی افواج کے اہلکار موقع سے اپنے فوجیوں کی لاشوں کو سمیٹنے میں مصروف رہے۔
ایک اور زوردار حملے میں القسام بریگیڈز کے مجاہدین نے غاصب ریاست کی بستی ماجین کو رجوم نامی قریبی فاصلے تک مار کرنے والے ایک سو چودہ ملی میٹر کے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ القسام کے راکٹ حملوں نے صہیونی ریاست کے نام نہاد محفوظ ترین دفاعی نظام کو چھلنی کرکے رکھ دیا۔
اس کے ساتھ ہی القسام بریگیڈز نے ایک اور عسکری بیان میں انکشاف کیا کہ ہفتے کی شام ان کے فدائیوں نے خانیونس کے جنوبی علاقے میں ابو شرخ چوراہے کے نزدیک "البطن السمین” کے مقام پر دشمن کی میرکواہ ٹینک کو تاندوم راکٹ سے تباہ کیا۔
القسام کے مطابق اس پوری کارروائی کے دوران قابض فوجیوں کی لاشیں میدان میں بکھری پڑی رہیں جنہیں صہیونی افواج رات کی تاریکی میں لے جانے پر مجبور ہوئیں۔
یہ کوئی پہلا موقع نہیں اس سے قبل بھی آٹھ جون کو القسام بریگیڈز نے مشرقی غزہ کے الشجاعیہ محلے میں المنطار سڑک پر ایک قابض صہیونی بکتر بند گاڑی کے ڈرائیور کو قناص کی گولی سے ہلاک کیا تھا۔
فلسطین کی مزاحمتی جماعتیں جن میں القسام بریگیڈز اور دیگر مجاہدین شامل ہیں، "طوفان الاقصیٰ” کے نام سے جاری اس عظیم معرکے میں دشمن کے ہر حملے کا دوگنا جواب دے رہی ہیں۔ یہ معرکہ مظلوم فلسطینی عوام اور ان کے مقدسات کے دفاع کے لیے جاری ہے جو قابض صہیونی فوج کی درندگی، بمباری اور نسل کشی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں