فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں وسط جولائی کے بعد سے اگست کے پہلے ہفتے تک جاری رہنے والی وحشیانہ کارروائی اور بربریت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 2016 تک جا پہنچی ہے جبکہ 10 ہزار 196 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ وزارت صحت کے ترجمان نے اسرائیلی جارحیت میں شہداء کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والے متعدد فلسطینی گذشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے جس کے بعد اب تک شہداء کی مجموعی تعداد دو ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں تباہ شدہ مکانات کے ملبے سے بھی کچھ شہیدوں کے جسد خاکی ملے ہیں، جس کے بعد شہداء کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ وزارت صحت کے ترجمان نے اسرائیلی جارحیت میں شہداء کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والے متعدد فلسطینی گذشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے جس کے بعد اب تک شہداء کی مجموعی تعداد دو ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں تباہ شدہ مکانات کے ملبے سے بھی کچھ شہیدوں کے جسد خاکی ملے ہیں، جس کے بعد شہداء کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر اشرف القدرہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری کے دوران جن شہداء کو سپرد خاک کیا گیا ان کے بارے میں مفصل معلومات جمع نہیں کی جاسکیں ہیں کیونکہ بمباری کے خوف سے شہداء کو جلد بازی میں سپرد خاک کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وحشیانہ بمباری سے مکانات کے ملبے تلے اب بھی شہداء کے جسد خاکی ہوسکتے ہیں۔
ترجمان وزارت صحت نے کہا کہ شہداء میں 541 بچے، 343 خواتین،88 معمر افراد اور ایک اطالوی صحافی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 3084 بچے،1970 خواتین اور 368 عمر رسیدہ افراد شامل ہیں۔