اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے بدھ کے روز الخلیل، بیت لحم اور نابلس میں فلسطینیوں کی گرفتاریاں جاری رکھتے ہوئے کم از کم 19 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ مغربی کنارے میں روزانہ کی بنیاد پر اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے حامی شہریوں کا پکڑ دھکڑ کی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الخلیل شہر میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں ایک سابق اسیر غسان فواد کا تعلق بیت لحم سے تھا۔ اسی طرح گرفتار کیے گئے نوجوان رأفت درویش بھی اسی علاقے سے اٹھایا گیا۔
بیت لحم کے جنوب ٹاؤن ’’بیت فجار‘‘ سے پانچ فلسطینیوں کو گھروں پر چھاپے مار کر اٹھایا لیا گیا۔ مقامی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی ’’صفا‘‘ کو بتایا کہ حراست میں لیا گیے مجدی محمد عبد الرحمن کی عمر انیس سال، منتصر حمزہ احمد ثوابتہ کی عمر سولہ سال، صبری سلیم یاسین طقاطقہ کی عمر تئیس سال، علاء محمود ثوابتہ کی عمر چودہ سال جبکہ عزیز علی جبر دیریہ کی عمر اٹھائیس سال تھی۔
اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر کے مغربی ٹاؤن صوریف سے ایک بیس سالہ نوجوان رامی حمیدات کو بھی گرفتار کر کے نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔ نابلس شہر میں بھی صہیونی اہلکاروں نے مختلف فلسطینی کالونیوں پر دھاوا بولا اور متعدد افراد کو گرفتار کرلیا، المخفیہ کالونی سے صحافی بکر عتیلی، جو صحافی یونین کے کارکن بھی ہیں، کو ان کے گھر سے اٹھایا گیا۔ حملہ آور صہیونی اہلکاروں نے گھر میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ بھی کی۔
نابلس کے بلاطہ ٹاؤن کے متعدد گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے اور کئی شہریوں کو زدوکوب اور گرفتار کیا گیا۔ جنین شہر کے علاقے قباطیہ میں ایک چھتیس سالہ سابق اسیر عبد الغنی سباعنہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ عبد الغنی سباعنہ دو ہفتے قبل گرفتار کیے گئے معروف فلسطینی کارٹونسٹ محمد سباعنہ کے بھائی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر شہریوں کو گرفتاریاں شروع کردی ہیں اور گزشتہ دو روز میں پچیس افراد کو پابند سلاسل کردیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین