ترکی کے ایک سفارتی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وزیراعظم رجب طیب ایردوآن آئندہ ماہ ایک بحری جہاز کے ذریعے سمندری راستے سے محصور فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں آئیں گے۔
خبر رساں ایجنسی”الرائے” نے ترک سفارتی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ترک وزیراعظم غزہ کے لیے زمینی یا فضائی سفر کے بجائے سمندری سفر اختیار کریں گے۔ غزہ کے ساحل پرپہنچنے کے بعد انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پولیس اکیڈیمی کے عرفات اڈے پراتارا جائے گا۔
ترک حکومت کے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم طیب ایردوآن غزہ کے لیے بحری سفر اس لیے اختیار کرنا چاہتے ہیں تاکہ چار سال قبل غزہ جانے والے عالمی بحری امدادی جہاز”مرمرہ” پر صہیونی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں شہداء کے لواحقین کےساتھ اظہار یکجہتی کرسکیں۔ نیز وہ دنیا کو غزہ کی پٹی کا معاشی محاصرہ ختم کرانے کے لیے بحری امدادی مشن دوبارہ شروع کرانے کا احساس دلانا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پانچ جولائی کے مجوزہ دورہ غزہ میں وزیراعظم کے ہمراہ 18 دیگر اہم حکومتی شخصیات بھی ہوں گی۔ خیال رہے کہ ترک وزیراعظم نے چند روز قبل حکمراں جماعت "انصاف وترقی” کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب میں بھی غزہ کی پٹی کے اچانک دورے کے پلان کے بارے میں آگاہ کیا تھا تاہم ملک میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے باعث وہ فوری طور پرغزہ کا دورہ نہیں کرسکےہیں۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ ترک وزیراعظم پانچ جولائی کو غزہ آ رہے ہیں۔ وہ ان کے استقبال کی تیاریاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین